مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کے لیے عرفات پہاڑی سے منیٰ تک پیدل چلنے کا ایک نیا راستہ مکمل ہو گیا ہے۔اب حجاج اس راستے کے ذریعے عرفات سے مزدلفہ ہوتے ہوئےمنیٰ تک جاسکیں گے۔
سعودی عرب کے انجنئیرنگ سیکریٹریٹ کے ڈائریکٹر جنرل شاہرات زہیر بن عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی اور انجنئیرنگ کے نئے اصولوں کو بروئے کار لا کر مکمل کیا گیا ہے۔
ان کے بہ قول حجاج کرام کو مناسک حج کی با سہولت ادائی کے لیے تین مقدس مقامات کے درمیان پیدل چلنے کا یہ نیا اور محفوظ راستہ بالکل اچھوتے انداز میں بنایا گیا ہے۔تما م راستے میں پانچ لاکھ مربع میٹر ٹائلیں بچھائی گئی ہیں ، یہ باہم پیوست ہیں۔اس کے دونوں اطراف ایک ہزار نشستیں نصب کی گئی ہیں تاکہ تھکاوٹ کی صورت میں حجاج ان پر آرام کرسکیں۔
تمام راستے میں حجاج کو گرمی اور بارش سے بچانے کے لیے سائبان کی طرح چھتریاں لگائی گئی ہیں۔اس کے علاوہ دونوں اطراف میں کنکریٹ کی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں تاکہ کوئی گاڑی ادھر نہ آ سکے۔
اس نئی شاہراہ پر روشنی کازبردست انتظام کیا گیا ہے اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کے حامل ایل ای ڈی ستون ایستادہ کر دیے گئے ہیں۔یہ ماحول دوست ہیں اور ان سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج بھی نہیں ہوتا ہے۔
یہ تمام راستہ پچیس کلومیٹر طویل ہے اور دنیا میں پیدل چلنے کا سب سے طویل راستہ بھی ہے۔اس کی تعمیر میں جمالیاتی ذوق اور حسن کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے۔ یہ چار شاہراہوں پر مشتمل ہے۔اس راستے کی پہلی شاہراہ 5100 میٹر طویل ، دوسری 7580، تیسری 7556 اور چوتھی 4620 میٹر طویل ہے۔
سعودی عرب کے انجنئیرنگ سیکریٹریٹ کے ڈائریکٹر جنرل شاہرات زہیر بن عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی اور انجنئیرنگ کے نئے اصولوں کو بروئے کار لا کر مکمل کیا گیا ہے۔
ان کے بہ قول حجاج کرام کو مناسک حج کی با سہولت ادائی کے لیے تین مقدس مقامات کے درمیان پیدل چلنے کا یہ نیا اور محفوظ راستہ بالکل اچھوتے انداز میں بنایا گیا ہے۔تما م راستے میں پانچ لاکھ مربع میٹر ٹائلیں بچھائی گئی ہیں ، یہ باہم پیوست ہیں۔اس کے دونوں اطراف ایک ہزار نشستیں نصب کی گئی ہیں تاکہ تھکاوٹ کی صورت میں حجاج ان پر آرام کرسکیں۔
تمام راستے میں حجاج کو گرمی اور بارش سے بچانے کے لیے سائبان کی طرح چھتریاں لگائی گئی ہیں۔اس کے علاوہ دونوں اطراف میں کنکریٹ کی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں تاکہ کوئی گاڑی ادھر نہ آ سکے۔
اس نئی شاہراہ پر روشنی کازبردست انتظام کیا گیا ہے اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کے حامل ایل ای ڈی ستون ایستادہ کر دیے گئے ہیں۔یہ ماحول دوست ہیں اور ان سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج بھی نہیں ہوتا ہے۔
یہ تمام راستہ پچیس کلومیٹر طویل ہے اور دنیا میں پیدل چلنے کا سب سے طویل راستہ بھی ہے۔اس کی تعمیر میں جمالیاتی ذوق اور حسن کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے۔ یہ چار شاہراہوں پر مشتمل ہے۔اس راستے کی پہلی شاہراہ 5100 میٹر طویل ، دوسری 7580، تیسری 7556 اور چوتھی 4620 میٹر طویل ہے۔